نئی دہلی، 29/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا اور ہریانہ اسمبلی کی نومنتخب رکن پہلوان ونیش پھوگاٹ نے قومی دارالحکومت میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی پر جنسی زیادتی کے معاملات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔ ونیش پھوگاٹ نے اس موقع پر روشنی جیسوال نامی خاتون کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے جنسی استحصال کا شکار خواتین پہلوانوں کے جاری مقدمات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ہمیشہ ان خواتین کے معاملات کو دبانے کی کوشش کی ہے جن کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔
واضح رہےکہ گزشتہ مہینےوارانسی میں روشنی جیسوال نے کچھ لوگوں کے ساتھ راجیش سنگھ نامی ایک بی جےپی کارکن پر اس کے گھر پر حملہ کردیا تھا۔اس کی وجہ یہ تھی کہ روشنی کی کچھ سوشل میڈیا پرپوسٹ پر بی جےپی کارکن نے نازیبا تبصر ے کئے تھے۔ اس معاملے میں راجیش سنگھ کو وارانسی پولیس اسٹیشن میں طلب کیا گیا تھا جس پر ان کے حامی ناراض ہو گئےتھے ۔ اس کے بعد پولیس نے روشنی جیسوال کے شوہرکوگرفتار کیا تھاجو مبینہ طورپر راجیش سنگھ کے گھر پرحملہ کرنے والوں میں شامل تھے ۔ معاملہ عدالت تک پہنچا اورروشنی جیسوال پر عدالتی کارروائیوںسے غیر حاضررہنے کا الزام لگا ۔ انہیں مفرورقراردیاگیا اور ان کی جائیداد قرق کرنے کا حکم دیاگیا ۔ مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا اور ونیش پھوگاٹ نے پیر کو یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آر ایس ایس-بی جے پی لیڈر وارانسی کی متاثرہ کو ۴؍ سال سے عصمت دری کی دھمکیاں دے رہا ہے لیکن پولیس سے شکایت کرنے پر اسے جیل بھیجنے کے بجائے متاثرہ کے لواحقین کو ہی جیل میں ڈال دیا گیا اور ملزم آزاد گھوم کراسے بچانے کیلئے بی جے پی لیڈروں کا شکریہ ادا کر رہا ہے۔
لامبا نے کہا’بیٹی بچاؤ‘ کا نعرہ دینے والے وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی کی ایک بیٹی کی آپ بیتی ہے، جسے بی جے پی آر ایس ایس لیڈر راجیش سنگھ چار سال سے عصمت دری کی دھمکیاں دے رہا ہے اور اقتدار میں بیٹھے لوگوں کا فائدہ اٹھا کرآزاد گھوم رہا ہے جبکہ متاثرہ کا خاندان جیل میں ہے ۔ متاثرہ خاتون اپنے۹؍ سالہ بچے اور بوڑھے والدین کے ساتھ دردر کی ٹھوکریں کھارہی ہے اور انصاف کی التجا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا’’اگر آپ راجیش سنگھ کے ٹویٹر ہینڈل کو دیکھیں تو اس میں خواتین کو عصمت دری کی دھمکیاں دینے کا مکمل ثبوت ہے ۔ متاثرہ نے ہراساں کرنے والے راجیش کی شکایت وارانسی کے ڈی ایم سے کی لیکن کچھ نہیں ہوا۔ اس کے بعد خاتون اپنے شوہر اور بھائی کے ساتھ راجیش کے گھر بھی گئی اور دونوں کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی۔ اسے جیل میں نہیں ڈالا گیا اوریہ آزاد گھوم کرٹویٹ کرکے بی جے پی لیڈروں کا شکریہ ادا کررہاہے کہ اس پر انہوں نے کوئی کارروائی نہیں ہونے دی۔